نبی کریم صلی علیہ وسلم نے فرمایا جب حکمران سرکاری خزانے کو لوٹ کر کھانے لگیں - جب امانت کو لوگ ہڑپ کر جائیں . جن پر زکاتہ فرض ہے وہ زکاتہ کو ادا نہیں کریں گے -
علماء دین کو دنیا کمانے کا ذریعے بنا لیں گیا اور الله کو چھوڑ کر بادشاہوں کی چوکھٹ پر جا بیٹھیں گے .. اور لوگ اپنی بیویوں کے فرمانبردار ہوں گے اور اپنی ماؤں کے نافرمان ہوں گے
دوست کو دیکھ کر بانہیں پھیلائیں گے اور گلے سے لگائیں گے اور باپ کو دیکھ کر رہ بدل لیں گے .. قبیلے کی چودھراہٹ شرابی یر جواری لوگوں کے پاس ہو گی قوم کا رئیس جاہل اور نکما ہو گا
مساجد فرقہ واریت کا مرکز بن جائیں گی ... لوگ ایک دوسرے کو سلام کریں گے لیکن اندر بغض بھرا ہو گا - ایک دوسرے کے شر سے بچنے کے لیے مسکرا کر ملیں گے .
شراب پی جائے گی اور مرد ریشم پہنیں گے -- اس امت کے بعد کے لوگ پہلے کے لوگوں کو لعن طعن کریں گے -
جب میری امت میں یہ نشانیں ظاہر ہوں تو وہ انتظار کرے جبر کے موسم کا ، سیلاب اور طوفان آئیں گے زلزلے آئیں گے اور آسمان سے ان پر آفات ٹوٹیں گی اور اوپر نیچے ان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا - جب تک وہ ان گناہوں میں مبتلا ہوں گے اس طرح کی آفات میں مبتلا رہیں گے -